رائٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق، ایرانی تیل کو ضبط کرنے کا اجازت نامہ جاری کرنے پر تہران کی طرف سے غصے کا ردعمل سامنے آیا، ایرانی فورسز نے گزشتہ ماہ خلیج فارس میں دو یونانی ٹینکر قبضے میں لے لیے۔ کیونکہ تہران نے خبردار کیا تھا کہ وہ ایتھنز کے خلاف کاروائی کرے گا۔
ایک یونانی قانونی ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رائٹرز کو بتایا کہ ایران نے یونانی عدالت کے ابتدائی فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اصل سزا کو کالعدم کرنے کی کارروائی کو اپیل کورٹ نے قبول کر لیا ہے اور اسے مسترد کرنا مشکل ہو گا۔
ابھی یہ معلوم نہیں ہے کہ امریکہ یا یونانی حکومتوں نے یونان کی چالکی ڈسٹرکٹ کورٹ کے فیصلے کیخلاف احتجاج کریں گی یا نہیں؟
خبر رساں ادارے اوئٹرز کے مطابق، مقدمے کے نتائج کو ابھی تک عام نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ کیس دو ہفتے قبل شروع ہوا جب یونانی حکام نے یورپی یونین کی پابندیوں کی وجہ سے جنوبی یونانی جزیرے اوبیابی کے ساحل سے 19 روسی عملے کے ساتھ ایرانی پرچم تلے لانا (سابقہ پگاس) جہاز کو قبضے میں لے لیا۔
ملکیت کی پیچیدگیوں کی وجہ سے جہاز کو جلد ہی چھوڑ دیا گیا۔ یونانی عدالت کے ابتدائی فیصلے کے بعد امریکہ نے جہاز پر موجود ایران کے تیل کے کارگو کا کچھ حصہ ضبط کر کے اسے دوسرے جہاز میں منتقل کر دیا۔
ایک الگ کیس میں، یونانی حکام نے لانا کو ایک اور شپنگ کمپنی، جس کی نمائندگی جارج کوزانیڈیس کر رہے تھے، کو مبینہ قرضوں کے لیے عارضی عدالتی حکم پر دوبارہ گرفتار کر لیا۔
کوزانیڈیس نے اس کمپنی کا نام ظاہر کرنے سے انکار کر دیا ہے جس کی وہ نمائندگی کرتے ہیں۔ لیکن انہوں نے رائٹرز کو بتایا کہ یہ کیس ٹونگ سروسز کی عدم ادائیگی سے متعلق ہے۔
ایرانی عوام کے حقوق کا تحفظ ہماری سرخ لکیر ہے
اس سلسلے میں یونان میں قائم ایرانی سفارتخانے نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ سخت تعاقب کے بعد، یونان کی اپیل کورٹ نے ایران سے تعلق رکھنے والے تیل کو ضبط کرنے کے ابتدائی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا، اور خدا کے فضل سے تیل کی تمام کھیپ واپس کر دی جائے گی۔
پیغان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ معاملہ دونوں ممالک کے درمیان گہری مشاورت کے ایجنڈے میں شامل ہے تاکہ اس فیصلے پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے؛ ایرانی عوام کے حقوق کا تحفظ ہماری سرخ لکیر ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ